سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(171) ایک جماعت کے بعد دوسری جماعت کروانا

  • 1627
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1239

سوال

(171) ایک جماعت کے بعد دوسری جماعت کروانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی جب مسجد میں آتا ہے تو نماز کا سلام پھیر دیا جاتا ہے اور پھر کچھ ساتھی اور آ جاتے ہیں تو کیا وہ دوبارہ جماعت کروا سکتے ہیں یا نہیں اگر کروا سکتے ہیں تو حدیث کا حوالہ دیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

ہاں کروا سکتا ہے اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

﴿وَارْکَعُوْا مَعَ الرَّاکِعِیْنَ﴾

’’اور تم رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو‘‘

نیز رسول اللہﷺ نے فرمایا

«صَلاَۃُ الْجَمَاعَةِ تَفْضُلُ صَلاَۃَ الْفَذِّ»(بخاری باب فضل صلاۃ الجماعة کتاب الاذان) الحدیث

’’جماعت کے ساتھ نماز فضیلت والی ہے اکیلے نماز پڑھنے سے‘‘

اس آیت اور حدیث میں پہلی جماعت کی کوئی تخصیص نہیں۔(1)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب


(1)مزید تفصیل (جامع ترمذی ۔ ابواب الصلوۃ ج۱ ص ۵۳ باب ما جاء فی الجماعة فی مسجد قد صلی فیہ مرۃ) میں دیکھ لیں

احکام و مسائل

نماز کا بیان ج1ص 155

محدث فتویٰ

 

تبصرے