سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(319) جنبی کا غسل کرنے سے پہلے سونا

  • 16269
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 942

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں نے مباشر ت کی اور پھر سوگیا تو مجھ سے کہا گیا کہ مباشرت کرنے کے لئے ضروری ہے۔کہ اگر وہ سونے یا کھانے کاارادہ کرے تو کم از کم وضوء ضرور کرے جب کہ بعض دیگر لوگوں نے کہا کہ یہ واجب نہیں بلکہ مستحب ہے لہذا اس مسئلہ میں فتویٰ عطا فرمائیے جزاکم اللہ خیرا

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جنبی کے لئے مسنون یہ ہے کہ وہ سونے کھانے یا دوبارہ مباشرت کرنے کے لئے شرم گاہ کو دھو کر وضوء کرے لیکن یہ ضروری نہیں ہے البتہ سونے کے سلسلے میں اس کی تاکید بہت آئی ہے۔حدیث سے ثابت ہے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا ہم میں سے کوئی بحالت جنابت سوسکتا ہے ؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا''ہاں جب وضوء کرے''لیکن اگر کوئی سونے سے پہلے وضوء یا غسل نہ کرے تو کوئی گناہ نہیں ہوگا کیونکہ حدیث سے یہ ثابت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی کبھی بحالت جنابت پانی کوچھوئے بغیر ہی سوجایا کرتے تھے۔لہذا جنابت کی حالت میں سونے سے پہلے وضوء کرلینا چاہیے اور اگر نہ کیا جائے تو گناہ نہیں وضوء کرلینے سے جنابت میں تخفیف ہوجاتی ہے۔اور اگر سونے سے پہلے غسل کرلیا جائے تو یہ افضل ہے ۔واللہ اعلم۔(شیخ ابن جبرینؒ)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 311

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ