سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(316) اس خارج ہونے والے مادہ کا کیا حکم ہے؟

  • 16266
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 927

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں جب اپنی بیوی سے خوش طبعی کی باتیں کرتا ہوں تو محسوس کرتا ہوں کوئی چیز خارج ہورہی ہے اور جب میں اپنے کپڑوں کاجائزہ لیتا ہوں تو معلوم ہوتا ہے ایک بے رنگ لیس دار مادہ خارج ہوا ہے کیا اس مادہ کے خروج کے صورت میں بھی مکمل طہارت یعنی غسل کرنے کی کیا ضرورت ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر خارج ہونے والا یہ مادہ منی ہے تو غسل واجب ہوگا۔اور منی مشہور معروف مادہ ہے جو اچھل (ٹپک) کر لذت کے ساتھ خارج ہوتا ہے۔اور اگر یہ مادہ منی نہیں بلکہ مذی ہے۔جو غیر محسوس طور پر اکثر وبیشتر فتور شہوت کے وقت خارج ہوتا ہے تو اس سے غسل واجب نہیں ہوتا بلکہ واجب یہ ہوتا ہے کہ آلہ تناسل اور خصیتین کو دھو کر وضوء کرلیا جائے جب کہ منی کے خروج کی صورت میں غسل واجب ہے اور جب یہ شک ہو کہ یہ منی ہے یا مذی تو پھر اسے مذی کے طور پر محمول کیا جائےگا اور غسل واجب نہ ہوگا اس صورت میں آلہ تناسل خصیتین اور کپڑے کے آلودہ حصے کو دھولو نماز کے لئے وضوء کی طرح وضوء کرلو۔(شیخ ابن عثمین ؒ)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 309

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ