مجھےکثرت گیس کا عارضہ لاحق ہے۔جو نما ز میں بھی رکاوٹ بنتا ہے۔اور کبھی نماز پڑھتے ہوئے بھی یہ عارضہ لاحق ہوجاتا ہے۔ تو اس صورت حال میں کیا میں نماز توڑ دوں یا غیر طاہر حالت میں ہی پڑھتی رہوں؟مجھے ایک نماز کے لئے کئی بار وضو ء کرنا پڑتا ہے۔ جس کی وجہ سے بہت مشقت اور تکلیف اٹھانی پڑتی ہے۔ خصوصا سردیوں کے موسم میں اس سے بہت تکلیف ہوتی ہے۔؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز میں وضوء کی حفاظت اور ہوا کے روکنے کی کوشش کرو اگر ہوا کا خروج دائمی اور مستقل نوعیت کا ہو تو اس شخص کے حکم میں ہوگا جس کاحدث دائمی ہوتا ہے۔ مثلا سلسل البول اور استخاضہ کی مریضہ لہذا اس صورت میں مشقت کی وجہ سے وضوء نہیں ٹوٹے گا۔ ہاں البتہ آپ کو اس بیماری کا مقدور بھر علاج ضرور کرانا چاہیے۔(شیخ ابن جبرینؒ)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
صفحہ نمبر 306
محدث فتویٰ