جب میں بیت الخلاء میں جاتا ہوں تو پیشاب کے آخر میں محسوس کرتا ہوں کہ کچھ مادہ منویہ خارج ہوا ہے لیکن معلوم نہیں کہ ہر مرتبہ پیشاب کے بعد غسل کروں یا کیا کروں؟ کیونکہ مجھے شک ہے کہ اس کا حکم مباشرت کا ہے یا نہیں؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ منی جو پیشاب کے بعد خارج ہوتی ہے۔یہ ودی کے نام سے مشہور ہے یہ چونکہ پیشاب کے بعد خارج ہوتی ہے اور بہہ کرنکلتی ہے۔ اس لئے یہ موجب غسل نہیں بلکہ ناقض وضو ء ہے لہذا اس کے خارج ہونے سے آلہ تناسل کو دھونا اور وضو کرنا لازم ہوگا۔ غسل کرنا لازم نہ ہوگا۔غسل اس وقت لازم ہوتا ہے جب منی دفق اور لذت کے ساتھ خارج ہو دفق کے معنی ہیں خوب زور اچھل کر نکلنا لہذا منی اگر پیشاب کی صورت میں بہہ کیا قطروں کی صورت میں خارج ہو تو اس طرح خارج ہونا نقصان دہ نہیں ہے۔(شیخ ابن جبرینؒ)