مجھے گیس کی بہت تکلیف ہے حتیٰ کہ وضوء کرتے ہوئے بھی یہ شک ہونے لگتا ہے کہ ہوا خارج ہوئی ہے۔یا نہیں اور اس کی وجہ سے مجھے ایک بار یا دو دو مرتبہ وضو ء دہرانا پڑ جاتا ہے۔کیا یہ طبعی حالت ہے؟ نیز یہ فرمایئے کہ اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز کے دوران بعض لوگوں کو جو یہ محسوس ہوتا ہے کہ ہوا خارج ہورہی ہے۔تو اکثر وبیشتر صورتوں میں محض وہم ہوتا جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں اور حدیث میں ہے کہ:
«لا ينصرف حتي يسمع صوتا او يجد ريحاً»(صحيح بخاري ح:١٧٧)
''اس وقت تک کوئی شخص نماز سے نہ پھرے جب تک آواز نہ سن لے یابدبو محسوس نہ کرے۔''(شیخ ابن جبرینؒ)