میں چھبیس برس کا ایک نوجوان ہوں۔ وضوء کرتے ہوئے اور کبھی وضوء کے بعد اٹھتے ہوئے یا کسی حرکت کے دوران یوں محسوس ہوتا ہے کہ پیشاب کا قطرہ نکل آیا ہے۔اس بارے میں کیا حکم ہے؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اکثر شیطان بعض لوگوں کے دل میں یہ وسوسہ پیدا کرتا ہے۔ کہ ہوا یا پیشاب کا قطرہ خارج ہونے سے ان کا وضوء ٹوٹ گیا ہے۔لیکن اس کی کوئی حقیقت نہیں ہوتی۔لہذا جو شخص اس طرح کے کسی وسوسہ میں مبتلا ہو اسے چاہیے کہ وہ یقین یعنی اپنی طہارت ہی کو پیش نظر رکھے۔اور ان اوہام کی طرف توجہ نہ دے۔اس سے وہ محفوظ بھی رہے گا۔اور اوہام کا یہ سلسلہ جلد ختم بھی ہوجائےگا۔اوراگرآدمی ان اوہام میں کھو جائے تو اس کا غم دراز اور اس کے وسوسوں میں اضافہ ہوجائے گا۔ وہ بار بار وضوء کرے گا۔ تو نماز باجماعت یا نماز کی اول وقت میں ادائیگی فوت ہوجائےگی۔ حتیٰ کہ وہ عبادت ہی سے اکتا جائے گا۔ اور عبادت اسے بہت گراں محسوس ہونے لگے گی۔اورشیطان مردو د کی یہی تو خواہش ہے کہ وہ انسان کو اپنے رب کی بندگی سے دور ہٹا دے۔(شیخ ابن جبرین ؒ)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
صفحہ نمبر 303
محدث فتویٰ