سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(302) دانتوں میں کھانے کے زرے اور وضوء

  • 16252
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1000

سوال

(302) دانتوں میں کھانے کے زرے اور وضوء
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک دینی بہن یہ سوال پوچھتی ہیں۔کہ بسا اوقات میں محسوس کرتی ہوں کہ دانتوں میں کھانے کے کچھ زرے ہیں تو کیا وضوء سے پہلے ان کا ازالہ ضروری ہے ؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مجھے بظاہر یوں معلوم ہوتا ہے۔ کہ وضوء سے پہلے ان ازالہ ضروری نہیں ہے لیکن بلاشک وشبہ دانتوں کی صفائی اکمل واطہر سے اور دانتوں کی بیماری سے انسان کوبچاتی ہے کیونکہ یہ زرے جب دانتوں میں رہ جایئں تو ان سے عفونت پیدا ہوتی ہے۔جس سے دانتوں اور مسوڑھوں کو بیماری لاحق ہوجاتی ہے۔ لہذا ضروری ہے کہ انسانوں کو کھانا کھانے کے بعد دانتوں میں خلال کرلے۔تاکہ کھانے کے زرات کو دور کرسکے نیز یہ بھی ضروری ہے کہ مسواک کرے کیونکہ کھانا منہ کی بد بوکو بدل دیتا ہے اورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسواک کے بارے میں فرمایا ہے کہ:

«انه مطهرة للفم مرضاة للرب» (سنن نسائي )

''مسواک منہ کو پاک کرتی ہے۔اور رب تعالیٰ کو راضی کرتی ہے۔''

یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ جب بھی منہ کو پاکرنے کی ضرورت ہو تو اسے مسواک سے پاک صاف کرلیا جائے واللہ اعلم۔(شیخ ابن عثمین ؒ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 302

محدث فتویٰ

تبصرے