السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
امام اگر قراء ت لمبی کر دے اور مقتدی اکیلا نماز پڑھ کر چل دے تو کیسا ہے؟ کیا اس وقت معاذ بن جبل والی حدیث پر عمل کر سکتے ہیں۔بخاری’’الاذان۔ باب اذا طول الامام وکان للرجل حاجۃ فخرج وصلی‘‘؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نمازوں میں رسول اللہﷺ سے منقول قراءت سے لمبی قراءت میں یہ غور ہو سکتا ہے مگر میرے علم میں آج کل کوئی امام بھی رسول اللہﷺ کی نمازوں میں قراءت سے لمبی قراء ت نہیں کرتا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب