حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ:
''نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بعض ازواج مطہرات کو بوسہ دیا۔اور پھر وضوء کئے بغیر نماز کے لئے تشریف لے گئے۔''
اس حدیث میں اس حکم کا بیان ہے کہ کیا عورت کو چھونے اور بوسہ دنے سے وضوء ٹوٹتا ہے یا نہیں۔۔۔علماء۔۔۔کا اس مسئلہ میں اختلاف ہے۔بعض نے کہا ہے کہ ا س سے ہرحال میں وضوء ٹوٹ جاتا ہے۔اور بعض نے کہا کہ اگر شہوت کے ساتھ عورت کو چھوا تو وضو ٹوٹ جائے گا۔ ورنہ نہیں ٹوٹے گا۔اور بعض نے کہا کہ مطلقاً وضوء نہیں ٹوٹتا اور ان میں سے یہی قول راحج ہے۔یعنی مرد جو اپنی بیوی کو بوسہ دے یا اس کے ہاتھ کوچھوئے یا اسے اپنے ساتھ لگائے۔ اور ا س سے نہ اسے انزال ہو اور نہ وہ محدث(بے وضو ) ہو تو اس سے مرد کا وضو ٹوٹے گا۔ نہ عورت کا کیونکہ اصل یہ ہے کہ وضوء اپنی حالت پربرقرار رے گا۔ الا یہ کہ کسی دلیل سے معلوم ہو کہ وضوء ٹوٹ گیا ہے۔اور کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسی کوئی دلیل ثابت نہیں جس سے معلوم ہو کہ عورت کوچھونے سے وضوء ٹوٹ جاتا ہے۔لہذا عورت کو چھونے سے خواہ بغیر کسی چیز کےحائل ہوئے اور خواہ شہوت کے ساتھ چھونے سے اور بوسہ دینے اور ساتھ لگانے سے بھی وضوء نہیں ٹوٹتا ۔واللہ اعلم۔(شیخ ابن عثمین ؒ)