ایک شخص نیند سے بیزا ر ہو اور وہ حدث اکبر واصغر سے دو چا ر نہیں ہے وہ بحا لت طہا رت سو یا تھا نیند سے بیذار ہوا تو عا م مفہو م کے مطا بق اس نے وضوء کی تجدید کر لی تو کیا اس حا لت میں وضوء کا مل ہو گا یا نا قص؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہا ں اس حا لت میں وضوء صحیح ہو گا اور اس کے لئے استجا ء یعنی شرم گا ہ کا دھونا ضروری نہیں ہو گا بلکہ اس کے لئے صرف اعضا ء ظا ہر کا دھو نا لا ز م ہو گا یعنی معروف وضوء کر نا ہو گا عا م لو گ جو اسے تجد ید وضوء کا نا م دیتے ہیں تو یہ غلط ہے کیو نکہ تجد ید تو اس شخص کی ہے جو وضوء مو جو د ہو نے کی صؤرت میں وضوء کر ے اور یہ شخص نیند کی وجہ سے حدث اصغر میں مبتلا ہے کیو نکہ نیند نو ا قض وضوء میں سے ہو لیکن اس سے استجا ء وا جب نہیں ہو تا ۔ (شیخ ابن جبر ین رحمۃ اللہ علیہ )