سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(273) کیا سابقہ طہارت میں شک کی بنا پر نماز کو دوہرایا جائے

  • 16223
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-07
  • مشاہدات : 776

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی وضوء کر رہا تھا  کسی  نے دیکھا کہ اس کے پا ؤں میں تھوڑی سی جگہ پھر خشک رہ گئی ہے دوبا رہ پھر ایک دفعہ دیکھا کہ اس کے پا ؤں میں اس کے مشا بہ تھوڑی سی جگہ  پھر خشک رہ گئی ہے جس کی وجہ سے شک ہو ا کہ یہ پہلے بھی وضوء صحیح نہیں کرتا رہا ہے نیز شک ہو کہ شاید یہ پہلے غسل جنابت بھی صحیح نہیں کر تا رہا ہے کیا یہ شخص اپنی نماز کو دوہرائے یا کیا کر ے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سائل کا ایک یا دو دفعہ دیکھنا کہ وضوء کر تے ہو ئے اس کے پاؤں میں تھوڑی سی ایسی جگہ خشک رہ گئی ہے جہا ں پا نی نہیں پہنچا اس کے  یہ معنی نہیں کہ اس کی با قی سا ری طہارتیں بھی صحیح نہ تھیں کیو نکہ اصل یہی ہے (ان شا ء اللہ ) اس نے صحیح وضوء کیا ہو گا اور شکو ک و شبہات سے اصل نہیں ٹو ٹتا اسی طرح غسل جنا بت کے با رے میں بھی یہی کہا جا ئے گا کہ وہ صحیح کر تا رہا ہے لہذا اسے سا بقہ نما زوں کے اعادہ کی ضرورت نہیں ۔ (فتوی کمیٹی )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 282

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ