السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
امام قرآن پڑھنے میں لحن کرتا ہے اور کبھی کبھی قرآنی آیات کے حروف کی ادائیگی میں کمی بیشی کرجاتا ہے تواس کے پیچھے نماز کا کیا حکم ہے۔؟
محمد۔ ب۔ ا۔ ابہا
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
: جب اس کے لحن سے معنی میں کچھ فرق نہ پڑتا ہوتواس کے پیچھے نماز اداکرنے میں کچھ حرج نہیں۔ جیسے الحمد اللہ رب العالمین میں رب کی ب کے کسرہ ( ۔۔ِ۔) کے بجائے نصب (۔۔۔َ) یا رفع (۔۔ُ۔۔) پڑھ جاے اس طرح الرحمن کے ن کے کسرہ (۔۔ِ۔۔) کے بجائے (نصب۔۔۔َ) یافع (۔۔ُ۔۔) پڑھ جائے مگر جیسے ایاک نعبد میں ایاک کے ک کسرہ (۔۔۔ِ) پڑھے اور جیسے انعمت کی ت پر کسرہ (۔۔۔ِ) یاضمہ درست ہوگی اور ہر حالت میںمسلم کے لیے ہدایت یہ ہے کہ وہ بھائی کو نماز میں بھی سکھلائے اور باقی اوقات میں بھی ،کیونکہ ہر مسلم کا بھائی ہے ۔ جب کوئی غلط کام کرے تو دوسرا رہنمائی کرتا ہے اور اگر وہ ان پڑھ ہو تو اسے سکھلاتا ہے اور اگر قرآن ا س پر اٹک جائے تواسے بتلاتاہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب