پچھلے دنو ں لیدر سے بنے ہو ے کو ٹ پہننے کے مسئلہ پر ہم میں کافی گر ما گرم بحث ہو ئی کچھ بھا ئیوں کا خیا ل تھا کہ یہ کو ٹ عموماً خنزیر کی کھا لو ں سے بنا ئے جا تے ہیں اور اگر واقعی یہ خنزیر کی کھا لو ں سے بنائے جا تے ہیں تو ان کے پہننے کے با ر ے میں آپ کی کیا رائے ہے ؟ کیا شر عی طو ر پر ان کا استعما ل جا ئز ہے ؟ بعض دینی کتا بو ں مثلاً یو سف قر ضا وی کی (الحلال والحرا م )اور (الفقہ علی المذا ہب الا ربعہ) میں اگر چہ اس مسئلہ کا ذکر ہے لیکن انہوں نے اس مسئلہ کو اچھی طرح واضح نہیں کیا لہذا امید ہے آپ اس مسئلہ کی وضا حت فر ما دیں گے ۔
نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثا بت ہے کہ آپ نے فر مایا :
"جب کھا ل کو رنگ دیا جا ئے تو وہ پا ک ہو جا تی ہے ۔"نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا :
"مردہ جا نو روں کی کھا لو ں کی رنگا ئی ان کی طہا رت ہے ۔" لیکن اس مسئلہ میں علما ء کا اختلا ف ہے کہ یہ حدیث تما م کھا لو ں کے لئے ہے یا صرف ان مر دہ جا نوروں کی کھا لو ں کے لئے ہے جو ذبحکر نے سے پا ک ہو جا تے ہیں مثلاًاونٹ گا ئے بکری وغیرہ ان کی کھا لو ں کو جب رنگ لیا جا ئے تو وہ پا ک ہیں اور علما ء کے صحیح قو ل کے مطا بق ان کا چیز کے لئے استعما ل جا ئز ہے خنزیر اور کتے جیسے جا نو ر جو ذبح کر نے سے بھی پا ک نہیں ہو تے ان کی کھا لو ں کے با ر ے میں اہل علم میں اختلا ف ہے کہ وہ رنگنے سے پا ک ہو تے ہیں یا نہیں؟ احتیا ط اس میں ہے کہ انہیں استعما ل نہ کیا جا ئے کیو نکہ نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ :
"جو شخص شبہا ت سے بچ جا ئے اس نے اپنے دین اور عزت کو بچا لیا ۔"
نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا ہے کہ :
"جس میں شک ہو اس کو چھوڑ دو اور جس میں شک نہ ہو اس کو لے لو ۔(شیخ ابن با ز)