سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(257) کافر خادمہ کا کھانا پکانا اور کپڑے دھونا

  • 16177
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-28
  • مشاہدات : 1128

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہما رے پا س ایک غیر مسلم خا دمہ ہے تو کیا میر ے جن کپڑوں کو وہ دھوے میں ان میں نماز پڑھ سکتا ہوں ؟اور جو وہ کھا نا پکا ئے کھا سکتا ہو ں ؟ اور کیا یہ جا ئز ہے کہ میں اس کے دین عیب اور بطلا ن کو واضح کرتا رہوں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کا فر سے خدمت لینا اور کھا نا پکا نے اور کپڑے دھونے وغیرہ کے لئے استعما ل کر نا جا ئز ہے اس کے پکا ئے ہوئے کھا نے کو کھا نا اور اس کے سلے ہو ئے اور دھوئے ہو ئے کپڑوں کو پہننا جا ئز ہے کیو نکہ اس کے ہا تھ بظا ہر صا ف ہیں اور اس کی نجا ست معنوی ہے حضرات صحا بہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین بھی کا فر غلاموں اور لو نڈیوں سے خدمت لے لیا کر تے تھے اور بلا د اہل کفر سے جو چیز آتیں انہیں بھی کھا لیا کر تے تھے کیو نکہ انہیں معلوم تھا کہ حسی طور پر ان کے جسم طا ہر ہیں ہا ں البتہ حدیث میں آیا ہے کہ ان کے بر تنوں میں کھا نا پکا نے سے پہلے انہیں دھولیا جا ئے جب کہ وہ ان میں شراب پیتے اور مردار خنزیر کو پکا تے ہو ں اور ان کے ان کپڑوں کو استعمال سے پہلے دھو لیا جا ئے جو ان کے مقا م ستر سے لمس کرتے ہو ں ان کے دین کے عیب و بطلا ن کو واضح کر نا جا ئز ہے اور ظا ہر ہے کہ اس سے ان کا مو جو د دین  مراد ہے کیو نکہ یہ یا تو بدعی دین ہے جس طرح بت پر ستی وغیرہ یا محرف و منسوخ ہے جس طرح عیسا ئیت وغیرہ تو عیب اس دین پر ہو نا چا ہئے جو محرف ومبدل صورت میں ہے لیکن ان کے سا تھ ساتھ آپ کو یہ چا ہئے کہ آپ انہیں اسلا م کی دعو ت دیں اسلام کی تعلیما ت اور فضا ئل کو بیا ن کر یں اسلام کے احکا م کو واضح کر یں اور یہ بتا ئیں کہ اسلا م اور دیگر ادیا ن میں فرق کیا ہے ۔(شیخ ابن جبرین )

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 271

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ