سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(255) سلسل البول کا مریض

  • 16175
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-28
  • مشاہدات : 1059

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص جو سلسل البول کے مر ض میں مبتلا ہے ۔کیا اس کے لئے یہ جا یز ہے کہ  اختتا م تک پیشا ب کو روکے  رکھے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سلسل البول کے مر یض کو حسب طا قت علا ج کر وا نا  چاہئے اور اگر یہ شیطا نی اوہا م ووساوس ہو ں تو پھر ان کی طرف کو ئی توجہ نہ دی جا ئے گی اور اصل یعنی طہا رت کا خیا ل کیا جا ئے گا حتی کہ یقین ہو جا ئے کہ کو ئی ایسی چیز خا رج ہو ئی ہے جو نا قص وضوء ہے اگر پیشا ب  مسلسل خا رج ہو تا رہتا ہو اور کبھی بھی نہ رکتا ہو تو یہ شخص حسب حا ل نما ز پڑھ لے ۔ اگر یہ شخص پیشا ب کے خا رج ہو نے کو کم کر نا چاہئے خواہ اسے الہ تنا سل کے منہ پر کپڑے یا روئی وغیرہ کا کو ئی ٹکڑا رکھنا پڑے یا آلہ تنا سل کو کسی لفا فہ وغیرہ میں لپیٹ دے جس سے اس کے کپڑے پیشا ب سے ملوث نہ ہو ں اور اگر قطرے پیشاب کر نے کے بعد خارج ہو تے ہوں تو اسے نما ز کے وقت سے اس قدر پہلے پیشاب کرنا چاہئے جس سے اس کے قطرے منقطع ہو جا ئیں اور پھر شرم گا ہ کو پا نی سے دھو لے ٹھنڈ ے پا نی سے شرم گاہ دھونے سے قطروں کاخروج ختم ہو جا ئے گا اور اس کے سا تھ یہ کوشش کر نی چا ہیے کہ پیشا ب کر نے میں زیا دہ وقت نہ لگا ئے اور اگر اسے یہ ڈر ہو کر یہ وقت دراز ہو جا ئے گا اور نما ز فوت ہو جا ئے گی تو اسے چا ہئے کہ نماز کی تکمیل تک پیشاب کو مؤخر کر لے بشرطیکہ اس سے اسے کو ئی جلن یا تکلیف نہ ہو جس کی وجہ سے نما ز میں خلل پیدا ہو (اللہ اعلم )(شیخ ابن جبرین )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 270

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ