ایک آدمی نے نماز پڑھی اور کا فی مدت بعد معلوم ہو ا کہ اس کے کپڑے نا پا ک تھے تو کیا وہ نماز کو دوہرا ئے جب کہ اس نے ان کپڑوں میں پا نچ ما ہ پہلے نماز پڑھی تھی؟
اگر نجا ست کا علم نماز سے فراغت کے بعد نما ز صحیح ہےکیو نکہ جبریل علیہ السلام نے جب نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم کو دوران نما ز یہ بتا یا کہ آپ کے نعلین (جوتے ) کو نجا ست لگی ہو ئی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےانہیں اتار دیا اور نما ز کے ابتدا ئی حصے کو جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پڑھ چکے تھے نہ دوہرایا ۔ اسی طرح اگر نجا ست کے با ر ے میں نما ز سے پہلے معلوم ہو لیکن پھر بھول کر انہی کپڑوں میں نما ز پڑھ لے اور اسے نما ز کے بعد یا د آئے کہ یہ کپڑے نا پا ک تھے تو پھر بھی نما ز صحیح ہو گی ۔ارشا د با ری تعا لیٰ میں ہمیں یہ دعا سکھا ئی گئی :
"اے پر وردگا ر اگر ہم سے بھو ل یا چوک ہو گئی ہو تو ہم سے مؤاخذہ نہ کرنا !"
اور حدیث سے یہ ثا بت ہے کہ نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا بلا شبہ اللہ تعالیٰ نے ہما ری اس دعاء کو شرف قبو لیت سے نواز دیا ہے ۔(شیخ ابن باز )