سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(25)کیا حایضہ عرفات میں دعاؤں کی کتابوں سے پڑھ سکتی ہے؟

  • 16169
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1005

سوال

(25)کیا حایضہ عرفات میں دعاؤں کی کتابوں سے پڑھ سکتی ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 کیا حائضہ کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ عرفہ کے دن دعاؤں کی کتابیں پڑھے باوجود یہ کہ ان میں قرآنی آیات بھی ہوتی ہیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر حیض یا نفاس والی عورت وہ دعائیں پڑھے ، جو حج کی کتابوں میں لکھی ہوتی ہیں ، تواس میں کوئی حرج نہیں اور اگر صحیح روایات کے مطابق ایسی عورت قرآن بھی پڑھ لے تو بھی کوئی حرج نہیں کیونکہ ایسی کوئی صحیح صریح نص نہیں آئی جس میں حیض و نفاس والی عورت کے لیے قرآن پڑھنے کی ممانعت مذکور ہو۔ ممانعت تو بالخصوص جنبی کے لیے ہے کہ وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی روایت کے مطابق ایسی حالت میں قرآن نہیں پڑھ سکتی۔ رہا حیض اور نفاس والی عوت کا معاملہ توان کے بارے میں ابن عمر رضی اللہ عنہما کی یہ حدیث ہے:

((لا تقرأُ الحائضُ والا الجنُبُ شَیْئاً مِنَ الْقُرآنِ۔))

’’ حیض والی اور جنبی قرآن سے کچھ نہ پڑھیں‘‘

لیکن یہ حدیث ضعیف ہے یہ حدیث اسماعیل بن عیاش سے مروی ہے جو حجازیوں سے روایت کرتا ہے اور وہ ان سے روایت کرنے میں ضعیف ہے تاہم ایسی عورت ایسی عورت مصحف کو چھونہیں سکتی، منہ زبانی پڑھ سکتی ہے۔ رہا جنبی کامعاملہ تو اسے  قرآن پڑھنا جائز نہیں نہ منہ زبانی اور نہ مصحف سے۔ تاکہ آنکہ وہ غسل نہ کرلے۔  اور ان دونوں میں فرق یہ ہے کہ جنبی کا وقت مختصر ہوتا ہے۔ جب وہ اپنی اہلیہ سے فارغ ہو اسی وقت غسل کر سکتا ہے لہٰذا اس کی مدت طویل نہیں ہوتی اور معاملہ اس کے اپنے ہاتھ میں ہوت اہے کہ جب چاہے غسل کرے اور اگر پانی نہ مل سکے تو تیمم کر ے اور نماز ادا کرے اور قرآن پڑھ لیے مگرحیض اور نفاس والی عورتوں کا معاملہ ان کے اپنے ہاتھ میں نہیں ہوتا ۔ وہ تواللہ عزوجل کے ہاتھ میں ہوتاہے اور حیض اور اسی طرح نفاس میں کئی دن گزر جاتے ہیں۔

اسی لیے ان کے لیے قرآن پڑھنا مباح ہے تاکہ اسے بھول نہ جائیں اور تاکہ قراء ت کی فضیلت ان سے فوت نہ ہوا اور وہ کتاب اللہ سے شرعی احکام معلوم کر سکیں۔ پھر ان کے لیے جب قرآن پڑھنا جائز ہے تو ایسی کتابیں پڑھنا بدرجہ اولی جائز ہوا جن میں آیات و احادیث کے علاوہ دوسری دعائیں بھی ـمخلوط ہوتی ہیں۔ یہی وہ راہ صواب اور علماء کے دواقوال میں سے صحیح تر ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

تبصرے