سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(20)وضو کرنے والا کس وقت جرابیں پہنے؟

  • 16163
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 1005

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کسی نے مجھے کہاکہ وضو کے دروان جب تک بایاں پاؤں بھی دھو نہ لیا جائے دائیں پاؤں میں جراب نہیں پہننا چاہیے۔ میں نے بہت مدت پہلے اس موضوع پر ایک کتاب میں پڑھا تھا۔ جس کا نام اس وقت مجھے یاد نہیں آرہا اس بات میں اختلاف ہے اور علماء کے اقوال میں سے راحج یہی ہے کہ ایسا کرنا جائز ہے اس موضوع پر تفصیلی جواب دے کر مستفید فرمائیں اور عنداللہ ماجور ہوں ۔

م۔ ع۔ ا ۔ حائل


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بہتر اور محتاظ صورت یہی ہے کہ جب تک بایاں پاؤں بھی دھونے لیا جائے جرابیں نہ پہنی جائیں۔ کیونکہ نبی ﷺ نے فرمایا:

((إذَا توضَّأ أحدُکم فلبسَ خُفَّیه فَلْیَمْسَحْ علَیہما، وَلْیُصلَّ فیھما، ولَا یخلَعْھما إن شَائَ إلَّا مِنْ جَنَابَة۔))

’’ تم میں سے کوئی شخص جب وضو کرے اور موزے پہنے توان پر مسح کرے اور انہیں میں نماز ادا کرے اور اگرچاہے توانہیں نہ اتارے مگر جنابت کی صورت میں (اتارنا ضروری ہے)‘‘

اسے دار قطنی اور حاکم نے انس رضی اللہ عنہ کی حدیث سے نکالا اور صحیح کہا ہے۔اور ابوبکر ثقفی کی حدیث یوں ہے کہ نبی ﷺ نے مسافر کو تین دن رات کی اور مقیم کو ایک دن رات کی رخصت دی ہے جب وہ طہارت کرکے اپنے موزے پہن کر ان پر مسح کرے۔ اسے دار قطنی نے نکالا اور ابن خزیمہ نے اس کو صحیح کہاہے۔

صحیحین میں مروی مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کی حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ جب مغیرہ رضی اللہ عنہ نے نبیﷺ کو وضو کرے دیکھا تو آپﷺ کے موزے کھینچے کا ارادہ کیاتو نبیﷺ نے اے فرمایا: ’’ انہیں رہنے دو۔  میں نے پاؤں دھو کر ان میں داخل کیے تھے‘‘ ان تینوں احادیث سے بھی اور انسے بھی جو اس معنی میں ہیں ۔ یہ ظاہر ہے کہ مسلم کے لیے یہ جائز ہیں کہ وہ موزوں پر مسح کرے مگر صرف اس صورت میں کہ اس نے کمال طہارت کے بعد انہیں پہناہو۔ اور جو شخص بایاں پاؤں دھونے سے پہلے موزہ یا جراب پہنتا ہے، اس نے اپنی طہارت مکمل نہ کی تھی۔ اگرچہ بعض اہل علم ایسے مسح کو جائز قرار دیتے ہیں جبکہ مسح کرنے والے نے بایاں پاؤں دھونے سے قبل دائیں پاؤں میں موزہ یا جراب پہن لی ہو۔ کیونکہ ان میں سے ہر پاؤں کودھونے کے بعد ہی موزہ میں داخل کیاگیاہے لیکن محتاط صورت پہلی ہی ہے اور وہی دلیل سے واضح ہوتی ہے اور جس شخص نے ایسا کیا ہواسے چاہے کہ مسح سے پہلے اپنے دائیں پاؤں سے موزہ یا جراب اتار لیے پھر بایاں پاؤں دھونے کے بعد دوبارہ موزہ یا جراب پہن لے تاکہ یہ اختلاف نہ رہے اوراپنے دین میں احتیاط برتے۔ اور توفیق والا اللہ ہی ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ