سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(08)قبروں پر کتابت کا حکم

  • 16151
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1025

سوال

(08)قبروں پر کتابت کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا میت کی قبر پر لوہے کی تختی یا بورڈ لگانا جائز ہے جس پر میت کے نام کی طرف منسوب آیات قرآنیہ او راس کی تاریخ وفات وغیرہ لکھی ہوئی ہو؟

ابراہیم۔ م ۔ ضرمائ


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

میت کی قبر پر نہ آیات قرآنیہ لکھنا جائز ہے اورنہ ہی کچھ اور بات خواہ یہ چیزیں لوہے کی تختی پر لکھی ہوں یا کسی اور چیز پر ۔کیونکہ جابر رضی اللہ عنہ  کی حدیث کی روسے نبیﷺ سے یہ ثابت ہے کہ:

((نهى أنْ یُحبصَّص الْقَبْرُ، وأنْ یُقعد علیہ، وأنْ یُبنی علیه))

’’ رسول اللہ ﷺ  نے قبروں کو پلستر کرنے اوران پر بیٹھنے سے اور ان پر تعمیر کرنے سے منع فرمایا ہے۔‘‘

امام مسلم نے اسے اپنی صحیح میں روایت کی ااور ترمذی اور نسائی نے اسناد صحیح یہ اضافہ کیا ہے کہ ان پر لکھا بھی نہ جائے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

تبصرے