میں جب نما ز کے لئے وضو ء کر تا ہو ں تو یہ محسوس کر تا ہو ں کہ آلہ تنا سل سے کو ئی چیز نکل رہی ہے تو کیا اس کے یہ معنی ہیں کہ میں نا پاک ہو گیا ہو ں یا نہیں ؟ اور کیا میں جب نما ز پڑھتے ہو ئے ایسا محسوس کر وں تو میری نما ز با طل ہو جا ئے گی یا نہیں ؟
نما ز ی کے لئے یہ محسوس کر نے سے کہ اس کی دبر یا قبل سے کو ئی چیز خا رج ہو رہیں ہے ۔ وضوء با طل نہیں ہو تا اور اس احسا س کی طرف توجہ نہ کی جا ئے کیو نکہ یہ شیطا نی وسوسہ ہے صحیح حدیث سے ثا بت ہے کہ کر یم نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس طرح صورت حا ل کے با ر ے م سوا ل کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا :
"اس وقت تک نما ز سے نہ ہٹے جب تک آواز نہ سن لے یا بد بو نہ محسو س کر لے ۔"
البتہ جب کہ نماز ی کو یقین نہ ہو جا ئے کہ ہو ا یا پیشا ب وغیرہ خا ر ج ہو ا ہے تو فساد طہا رت کی وجہ سے اس کی نما ز باطل ہو جائے گی اسے وضوء اور نما ز کو دوہرا نا ہو گا ۔ (شیخ ابن باز)