السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
حنفی امام نےظہر کی نماز پڑھائی یعنی امام بنا،بعدہ کہنے لگا کہ فرض نماز نہ ہوئی کیوں کہ اس نے پہلی چاریادوسنتیں نہیں پڑھی تھیں ۔اس کےمتعلق کیا حکم ہے؟کیا وہ سنتوں کوفرضو ں کےبعد نہیں پڑھ سکتا ہے؟ کیاواقعی نماز نہیں ہوئی ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
پنجگانہ نمازوں سےپہلے اوربعد کی سنتوں میں سے کوئی سنت فرض اورواجب نہیں ہےاورنہ قبل کی سنتو کےپڑھنے میں فرض نماز کی ادائیگی اورصحت موقوف ہے۔یہ مسئلہ چاروں امام اورتما محدثین کرام کےنزدیک متفق علیہ ہے، پس صورت مسؤلہ میں امام کافرض ظہر سےفارغ ہوکریہ کہنا کہ فرض نماز نہ ہوئی کیوں کہ اس نےفرض سےپہلے چاریادوسنتیں نہیں پڑھیں ، باطل ، لغو اورجاہلانہ خیال ہے، شریعت میں اس کی کوئی اصل نہیں ہے،وہاں وہ اپنی چھوٹی ہوئی سنتیں بعد فرض پڑھنے کےقضاکرسکتاہے۔(محدث دہلی :ج : 2ش: 1 جمادی الاول 1369ھ ؍اپریل 1947ء)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب