سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(116)اذان میں یا کسی اور موقعہ پرلفظ محمد سن کر ’’ انگوٹھا ‘‘ چومنا جائز ہے ؟

  • 16105
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1125

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اذان میں یاکسی اورموقعہ پرلفظ محمدسن کر ’’ انگوٹھا ،، چومنا جائز ہےیانہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

لفظ ’’محمد ،، سن کر انگوٹھےچوم کرآنکھوں سےلگانا بےاصل اوربدعت ہے۔انگوٹھے چوم کر ان آنگھوں سےلگانے کے بارے میں میں چند حدیثیں آئی ہیں لیکن سب غیر صحیح ، بےاصل ،موضوع ،جھوٹی اوربناوٹی ہیں ۔

علامہ شوکانی نے’’ الفوائد المجوعہ ،،  ص 140 میں ، علامہ محمد طاہر فتنی حنفی نے’’ تذکرۃ الموضوعات ،، ص  : 24 میں ، ملاعلی قاری حنفی نے’’ موضوعات ،، ص : 64 میں ،حافظ سیوطی  نے’’ تیسرالمقال ،، میں ، علامہ ابوالحسن عبدالغافر الفارسی صاحب’’مفہم شرح مسلم ،، نے’’ اقوال الاکاذیب ،، میں ، علامہ ابواسحاق بن عبدالجبار کاہلی نے’’شرح رسالہ عبدالسلام لاہوری ،، میں ، علامہ محمدیعقوب بیپالی نے’’الخیر الجاری شرح صحیح البخاری  ،، میں ، علامہ حسن بن علی النہدی نے’’ تعلیقات مشکوۃ ،، میں ، حافظ سخاوی نے’’المقاصد الحسنہ ،، ص : 384 میں اوردوسرے محدثین نےان احادیث کےبےاصل وبےثبوت اورموضوع ہونے کی تصریح کردی ہے۔اسی لیے شاہ عبدالعزیز صاحب قدس سرہ نے’’ فتوی ٰ تقبیل العینین  ،، میں اس فعل کوبدعت قراردیا ہے۔  (محدث دہلی ج : 8 ش : 8 ، شوال 1359ھ ؍ دسمبر 1940ء)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

 

جلد نمبر 1

صفحہ نمبر 215

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ