سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(113) اگر اذان قبل از صبح دی جائے تو اعادہ کرنا چاہیے یا نہیں ؟

  • 16102
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 761

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 اگر اذان قبل از صبح دی جائے تو اعادہ کرنا چاہیے یا نہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

فجر کی نماز کےلیے صبح صادق کےطلوع ہونےسےپہلے اذان دینی کسی صحیح صریح حدیث سے ثابت نہیں ہے، اس لیے اکرفجر کی نماز کےلیے کسی نے طلوع صبح صادق سےپہلے اذان دےدی تووقت ہوجانے کےبعد اذان کااعادہ کرنے پڑےگا۔

حضرت بلا ﷜ نےایک دفعہ غلطی سےطلوع صبح صادق سےپہلے اذان دے دی تھی تو آ ں حضرت ﷺ نے فرمایا کہ جاؤ اعلان کردوکہ ’’الا ان العبد قدنام ،، . غرض یہ ہےکہ کسی صحیح حدیث سے رات کی اذان پراکتفا کرنا ثابت نہیں ہے۔پس اس بارے میں میں صحیح مسلک حنفیہ کا ہے۔

   کتبہ عببداللہ المبارکفوری الرحمانی المدرس بمدرسۃ دارالحدیث الرحمانیہ بدہلی

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 1

صفحہ نمبر 214

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ