سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(436) سات سال کی بیٹی کی پرورش کا حق کس کو ہے؟

  • 16069
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 786

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک طلاق یا فتہ عورت کی زیر پرورش دو بیٹیاں ہیں ان میں سے ایک سات برس کی ہو گئی ہے اور دوسری آٹھ ماہ کی ہے اور ان کا والد چاہتا ہے کہ ان دونوں کو ان کی ماں سے لے کر اس کی سوکن (یعنی اپنی دوسری بیوی)کی پرورش میں دے دے (تو اس کا کیا حکم ہے)؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
چھوٹی بیٹی کی پرورش اس کی ماں ہی کرے گی جب تک وہ کسی اور مرد سے شادی نہیں کر لیتی یا اس بیٹی کی عمر بھی سات سال نہیں ہو جاتی پھر(اس کی شادی یا بچی کی سات سال کی عمرکے بعد) اس کی پرورش اس کے والد کے ذمہ ہو گی بشرطیکہ باپ کے پاس رہنے میں بچی کو کسی ضرر کا اندیشہ نہ ہو اور بڑی بیٹی کی پرورش بھی اس کا باپ ہی کرے گا جب تک اسے اس کے پاس کوئی نقصان لاحق نہ ہو۔(شیخ محمد آل شیخ)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص524

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ