ایک طلاق یا فتہ عورت کی زیر پرورش دو بیٹیاں ہیں ان میں سے ایک سات برس کی ہو گئی ہے اور دوسری آٹھ ماہ کی ہے اور ان کا والد چاہتا ہے کہ ان دونوں کو ان کی ماں سے لے کر اس کی سوکن (یعنی اپنی دوسری بیوی)کی پرورش میں دے دے (تو اس کا کیا حکم ہے)؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!چھوٹی بیٹی کی پرورش اس کی ماں ہی کرے گی جب تک وہ کسی اور مرد سے شادی نہیں کر لیتی یا اس بیٹی کی عمر بھی سات سال نہیں ہو جاتی پھر(اس کی شادی یا بچی کی سات سال کی عمرکے بعد) اس کی پرورش اس کے والد کے ذمہ ہو گی بشرطیکہ باپ کے پاس رہنے میں بچی کو کسی ضرر کا اندیشہ نہ ہو اور بڑی بیٹی کی پرورش بھی اس کا باپ ہی کرے گا جب تک اسے اس کے پاس کوئی نقصان لاحق نہ ہو۔(شیخ محمد آل شیخ)