سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(427) غسل جنابت سے پہلے بچے کو دودھ پلانا

  • 16057
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 920

سوال

(427) غسل جنابت سے پہلے بچے کو دودھ پلانا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا عورت غسل جنابت کرنے سے پہلے اپنا دودھ بچے کو پلا سکتی ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورت کا غسل سے قبل بچے کو دودھ پلانا جائز ہے خواہ وہ غسل جنابت ہو یا غسل حیض یا غسل نفاس ان حالات میں بچے کو دودھ پلانے کے لیے غسل کرنے کی کوئی دلیل نہیں ملتی۔بلکہ نماز اور ہر وہ عبادت جس کے لیے طہارت واجب ہے اس کے لیے غسل کرنا بھی واجب ہے اور حیض اور نفاس والی عورت کو جب حیض یا نفاس ختم ہو تو ان عبادات کے لیے غسل کرنا واجب ہے اور ایسی عورتوں کو خاوند کی ہم بستری کے لیے حلال ہونے کے لیے بھی غسل کرنا واجب ہے اسی طرح حیض اور نفاس والی عورت قرآن مجید کو نہیں چھوسکتی اس کے علاوہ ہر چیز کو چھوسکتی ہے۔(واللہ اعلم)(شیخ محمد المنجد)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص517

محدث فتویٰ

تبصرے