السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
استعمال شدہ پانی کو صاف کر کے دوبارہ استعمال کرنا
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حاجی صاحب نےعلی گڑھ سےواپس آنے کےکچھ دن بعد آپ کاایک رقعہ دکھلایا تھاجس میں آپ نےکسی بھی آبادی کےگندےپانی کومیکانی تحلیل وتضفیہ کےبعددوبارہ پینے اوردوسری ضروریات میں استعمال کےبارے میں استفسار کیاہے؟
اس بارے میں مخصراً یہ عرض ہےکہ آنحضرت ﷺ کےفضلات کےبارے میں تقریباً اصحاب مذاہب اربعہ کااس بات پراتفاق ہے کہ طاہر ہیں بناء على ماروى ان عبدالله بن الزبير شرب دم حجامة النبى صلى الله عليه وسلم وام ايمن شربت بول النبى صلى الله عليه وسلم .
آپ کےعلاوہ دوسرے انسانوں کےفضلات کی نجاست پرپوری امت کااتفاق ہےاوراس کی نجاست اورخروج من القبل والدبر اس کی حرمت کی علت اورمنع کاباعث ہےاورنجاست فضلات کی کمیاوی تحلیل اورتصفیہ سےختم نہیں ہوتی ۔بنابریں میری رائے میں اس کاکسی حال میں بھی شرباً واکلا درست نہیں ہے۔إلا عندالإضطرار البشرعى هذا ماظهر لى والعلم عندالله تعالى۔آپ نے خود بھی اس سلسلہ میں غوروفکر ضرور کیا ہوگا ۔آپ جس نتیجے پرپہنچے ہوں اس سےمجھے بھی مطلع کرنے کی زحمت گوارا کریں ۔( عبیداللہ رحمانی7؍3؍1402ھ؍5؍1؍1982ء (مکاتیب شیخ رحمانی بنام مولانا امین اللہ اثری ص:147۔148)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب