السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عمر کی بیوی سعیدہ جب بیمار ہوئی تواس کی حالت دن بدن خراب ہوتی گئی۔متعدد حکمیوں اورڈاکٹروں کی دوائی کی گئی لیکن بےسود۔آخر میں جوحکیم آیا اس نے بہت کچھ تسلی دی اورکہا کہ انشاء اللہ صحت ہوجائے گی۔اس نے اپنی دوائی کےساتھ صبح کوتاڑی دینے کو کہا ، مریضہ نےانکار کیا، لوگوں نے مجبور کرکے پلادیا، جب حالت روز بروز خراب ہوتی گئی ، توتاڑی دیں یاگیا رہ دن کےبعد بندکردی گئی اورمریضہ دودن کےبعدرحلت کرگئی ، زندگی کےآخری لمحے تک مریضہ کےنفرت تاڑی سےباقی رہی،یہاں تک کہ مرتے وقت اپنے دونوں ہاتھوں کےکلمے کی انگلیوں سےدانتوں کوصاف کرتی رہی تھی۔
کیا ازروئے شریعت پس ماند گان پر کسی قسم کاکفارہ عائد ہوگا؟ ، مرحومہ کوتاڑی پینے کےعذاب سےکیوں کرچھٹکارا مل سکتاہے؟ ( محمدظہور الاسلام خات بستی )
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نشہ لانے والی چیز ( شراب ،تاڑی ،افیون ، بھنگ ،چرس وغیرہ ) سےعلاج کرنا شرعاحرام اورممنوع ہے ، آنحضرت ﷺ نے نشہ لانے والی اشیاء سےعلاج کرنے کومنع فرمایا ہے، پس مسلمان حکیم نےتاڑی پلانے اوردینے کوبتایا ،اورجن مسلمانوں سےاس مریضہ کوتاڑی پلائی اوردی ،سخت گنہگار اورمرتکتب معصیت ہیں ، ان کواس معصیت سےجلد توبہ کرنی چاہیے اورمغفرت مانگنی لازم اورضروری ہے۔
(1)اگر مریضہ نےتاڑی برضا استعمال کی تھی تووہ بھی گنہگار ہوئی۔
(2)اور اگر اس کوبجبر واکراہ زبردستی بادوجو د اس کے انکار شدید ونفرت عظیم کےتاڑی پلائی گئی تووہ گنہگار ہوئی۔ صرف پلانے والے مرتکب معصیت ہوئے اوروہی عنداللہ مأخوذ وجوابدہ ہوں گے۔ہاں توبہ کا دروازہ کھلا ہواہےپس سچی توبہ کریں ، توامید قبولیت ضرور ہے۔ارشادہے:
’’ رفع عن امتى الخطا والنسيان وماالستكرهو عليه ،، (صححه الالبانى فى صحيح الجامع الصغير (3509) 3/179 وارواءالغليل (82) 1/ 123)صورت مسؤلہ میں شرعا کسی کےذمہ کوئی مالی کفارہ نہیں ہے؟
کتبہ عبیداللہ المبارکفوری الرحمانی المدرس بمدرسۃ دارالحدیث الرحمانیہ بدہلی
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب