السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایسا شخص جوجھٹکا یاہند و کاقتل کیاہوا جانورکھتا ہےمسلمان ہےیا کافر اورکیا ایسے شخص پرتعزیریاحد لگائی جاسکتی ہےاورکیا اس کو کلمہ شریف پڑھوانے کی ضرورت ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہندوکاذبیحہ یاجھٹکا مسلمان کےلیے حرام ہےکیوں کہ وہ شرعاً میتہ (مردار) ہےارشاد :’’ حرم عليكم الميتة ،، ( المائدة: 30) اورفرمايا :’’ ولا تأكلوا مالم يذكراسم الله عليه وإنه لفسق ،،( الانعام : 120) ۔پس جھٹکا اورہندوکا ذبیحہ کھانے والا شخص مسلمان ہے، کافرنہیں ہے اس لیے کلمہ پڑہوانے کی ضرورت نہیں ہے، البتہ اس کو اکل حرام سےجلد توبہ کرنی چائیے ۔اور مسلمانوں کوچائیے کہ مناسب طریقہ پراس کو اس فعل سےروکیں۔ ایسے شخص پرحدیاتعزیز جاری کرنے کاثبوت نہیں ہے۔ (محدث دہلی)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب