سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(412) اگر شوہر مرتد ہو جائے تو کیا دوران عدت بیوی کو خرچہ ملے گا؟

  • 16022
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1098

سوال

(412) اگر شوہر مرتد ہو جائے تو کیا دوران عدت بیوی کو خرچہ ملے گا؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں نے ایک نصرانی شخص سے شادی کی تو وہ شادی کے بعد مسلمان ہو گیا اور نماز کی ادائیگی کرتا رہا میں نے اس کے ساتھ کچھ عرصہ زندگی بسر کی پھر وہ اسلام کو چھوڑ بیٹھا اس نے نماز یں بھی ترک کردیں ۔اس بناپر میں نے اس سے نکاح فسخ کر لیااور عدت گزارنی شروع کردی توکیا دوران عدت میں اس سے خرچہ لینے کی مستحق ہوں؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جی ہاں آپ خرچہ کی مستحق ہیں اس لیے کہ آپ دونوں میں علیحدگی کا سبب خاوند ہے جو اسلام سے مرتد ہو گیا ہے اس مسئلے میں امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ  کا کہنا ہے۔

"اگر خاوند مرتد ہو جائے تو وہ عدت میں بیوی کے خرچہ کا ذمہ دارہے اس لیے کہ وہ اس سے جدا تو عدت کے خاتمے پر ہی ہوگی۔"( دیکھیں : کتاب الام جلد6) (شیخ محمد المنجد)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص499

محدث فتویٰ

تبصرے