سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(57)شیعہ کی حمایت کرنا

  • 16015
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1271

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتےہیں  علمائے دین اس بارے میں کہ زید نے ایک پنجایت  میں جس میں ستر اسی آدمی سنی  مسلمان موجو د تھےاور ایک شیعہ تبرائی بھی تھا، اس شیعہ کی حمایت میں یہ کہا کہ شیعہ چارصحابہ  رضوان اللہ علیہم  میں ایک کوتومانتے ہیں ،لیکن تین کو نہیں مانتے ،تو اس  سےکیا ہوتاہے! یوں تو بیٹا باپ کوگالیاں  دیاکرتا ہے،مگر اس سے کیاہوتاہے ۔طلب امر یہ  ہے کہ زید کاشیعہ کی حمایت میں       بینوا تؤجروا.


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

: زید کایہ قول اورعمل گنا ہ اورغیرت اسلامی کےخلاف ہے، جوبیٹا باپ کوگالیاں دیتاہے وہ فاسق  فاجر  ہوتاہے اوراس کی عاقبت خراب ہوتی ہے، اورلوگوں کولازم ہوتاہے کہ اس کوملامت کریں اوراس حرکت شنیعہ سے اُسے باز رکھیں ،اور وہ نہ مانےاوراپنی حرکت پراصرار کرے تواس سے تعلقات  منقطع کردیں ،یہی  حکم تبرائی شیعوں  اوران کےحامیوں کاہے۔ محمد کفایت اللہ کان اللہ لہ ،دہلی

٭ نیز اصحاب ثلثہ  کامشہور لہم بالجنۃ ہونا نبی کریمﷺ  نےفرمایا  اورباوجود اس کے ان پر  تبرا کرنا ، خبر نبی کریمﷺ  اور وقعات کی تکذیب ہے۔

فقط اشفاق الرحمن غفرله

٭جو شیعہ حضرات خلفاء راشدین وغیرہ کوسب وشتم کرتے ہیں درحقیقت  وہ نبی کریمﷺ  کےارشادات  کےمکذب ہیں، زید ایسے بدینوں  کی حمایت کرکے ایک قسم کےرفض کااظہار کررہاہے، اس کو چاہیے  کہ مسلمانوں کےمجمع میں اپنے ایسے جرم سےتوبہ کرلے، اورآئندہ شیعوں کےحمایت سے گریز کرے، اوراگر زید اس بات پرآمادہ   نہ ہو جملہ سینوں پرلازم ہےکہ اس کا بائیکاٹ کر دیں ۔ قال الله تعالى :﴿وَلا تَركَنوا إِلَى الَّذينَ ظَلَموا فَتَمَسَّكُمُ النّارُ ... ﴿١١٣﴾...هود

 محمديونس غفرله  مدرس مدرسہ میاں صاحب دہلی

٭شیعہ تبرائی کی بعض علماء نے تکفیر کی ہے اوربعض ان کوبدعتی ، گمراہ ،ضال ،مضل،گمراہ کہتےہیں ۔لہذا ان کی  تائید کفرہے اور بصورت ضال مضل گمراہ ہونے کےصورت ان کی تائید سب وشتم صحابہ  موجب فسق ونفاق ہے، ایسے لوگوں سےمیل محبت کرنا اوران کی تائید منکرات میں کرنا ، موجب عذاب جہنم ہے،اگرچہ نماز پڑھنا ہو، اگرچہ امور شریعہ ادا کرتا ہو ، عذاب  جہنم ایسے شخص کےلیے ہےاور ملعون گمراہ ہے، مسلمانوں کواس ظالم سے پرہیز لازم ہے،خلفائے  ثلثہ  کولعن طعن کرنا کفر ہے، قائل  قذف عائشہ  رضی اللہ عنہا  کاکافرہے،رد المختار شامی میں ہے:’’ لا شك فى تكفير من قذف  السيدة عائشة ، وأنكر صحبة الصديق ، أو اعتقد الألوهية فى على، أو أن جبريل غلط فى الوحى ، أو نحو ذلك من الكفر الصريح المخالف للقرآن ،،انتهى ملخصا. باپ کاسب وشتم کرنے والا فاسق ہے، فاجر ہےاگر بےتوبہ مرگیا تومواخذہ ضروری ہے۔

حررہ احمد اللہ غفرلہ مدرسہ زبیدیہ نواب گنج دہلی  مورخہ 14؍ جمادی الآخر 1360ھ

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 1

صفحہ نمبر 156

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ