اگر ہم بستری ہوجائے تو پھر عدت واجب ہوجائے گی خواہ مذکورہ مانع ہی کیوں نہ موجود ہو۔کیوکہ اللہ تعالیٰ کے فرمان کا عموم یہی ہے:
"اور طلاق یافتہ عورتیں اپنے آپ کو تین حیض تک روکے رکھیں۔"
تاہم اگر ہم بستری نہ ہوئی ہوتو پھر(محض خلوت کے ساتھ ہی)عدت واجب نہیں ہوگی جیسا کہ فرمان باری تعالیٰ ہے کہ: