سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(370) رجوع کا طریقہ

  • 15967
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 962

سوال

(370) رجوع کا طریقہ
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی اس نے میرے گھر کو نہیں چھوڑا پھر ہم کسی عالم دین کے پاس گئے بغیر اکٹھے رہ رہے ہیں تو اس طرح رجوع ہو جاتا ہے جبکہ ہم نے گواہ بھی مقرر نہیں کیے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جی ہاں جب آدمی اپنی بیوی سے ہم بستری یا بات (یعنی کہے کہ میں نے تم سے رجوع کر لیا یا میں نے تمھیں تھام لیا) کے ذریعے رجوع کر لے تو رجوع درست ہے اگر رجوع کی نیت سے ہم بستری کر لے یا بیوی کو کہہ دےکہ میں نے تم سے رجوع  کر لیا تو اسی سے مقصد حاصل ہو جا تا ہے( اور رجوع ہو جا تا ہے) بشرطیکہ (عورت کی) پہلی یا دوسری طلاق ہو کیونکہ اگر آخری تیسری طلاق ہو تو عورت اس شوہر پر اس وقت تک حرام ہوجاتی ہے جب تک کسی اور سے نکاح نہ کرلے۔(شیخ ابن باز)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص455

محدث فتویٰ

تبصرے