سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(365) بیوی سے ہم بستری نہ کرنے کی قسم کھانا

  • 15962
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 808

سوال

(365) بیوی سے ہم بستری نہ کرنے کی قسم کھانا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا انسان کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنی بیوی سے ہم بستری نہ کرنے کی قسم اٹھالے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنی بیوی سے ہم بستری نہ کرنے کی قسم اٹھائے اور اگر وہ ایسا کرے تو اس قسم کے لیے چار ماہ کی مدت مقرر کرے۔ پھر(اس مدت کے بعد ) اگر وہ اپنے ایلاء (بیوی سے دوررہنے کی قسم) سے رجوع کر لے اور اس سے ہم بستری کرلے تو ٹھیک ورنہ شرعی حاکم ان دونوں کے درمیان تفریق کرادے گا کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ:

﴿لِلَّذينَ يُؤلونَ مِن نِسائِهِم تَرَ‌بُّصُ أَر‌بَعَةِ أَشهُرٍ‌ فَإِن فاءو فَإِنَّ اللَّهَ غَفورٌ‌ رَ‌حيمٌ ﴿٢٢٦ وَإِن عَزَمُوا الطَّلـٰقَ فَإِنَّ اللَّهَ سَميعٌ عَليمٌ ﴿٢٢٧﴾... سورة البقرة
"جو لوگ اپنی بیویوں سے ایلاء کر لیں ان کے لیے چار مہینے کی مدت ہے پھر اگر وہ لوٹ آئیں (یعنی اگر وقت کا تعین نہیں کیا تھا تو قسم کا کفارہ اداکر کے دوبارہ تعلقات قائم کرلیں ) تو اللہ تعالیٰ بھی بخشنے والا مہربان ہے۔" (سعودی فتوی کمیٹی)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص449

محدث فتویٰ

تبصرے