سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(359) ہم بستری کا حق ادا نہ کرنے والے شوہر سے طلاق کا مطالبہ

  • 15956
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 763

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میرا سوال بہت تنگ کرنے والا ہے لیکن میں کسی اور سے پوچھ نہیں سکتی ۔ میرا خاوند بہت اچھا اور نیک ہے میں اس پر کسی بھی قسم کی کوئی تہمت نہیں لگاتی ۔لیکن مسئلہ یہ ہے کہ وہ ہم بستری میں میراحق ادا نہیں کرتا تو کیا میرے لیے جائز ہے کہ میں اس سے طلاق کا مطالبہ کروں یا میں اس وجہ سے جنت کی خوشبو بھی نہ پانے والوں میں سے تو نہیں ہو جاؤں گی؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

خاوند اپنی بیوی کے شرعی واجبات اور حقوق کی ادائیگی کر رہا ہوتو پھر بیوی کے لیے طلاق کا مطالبہ جائز نہیں اس لیے کہ نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم   کا فرمان ہے۔

"جو کوئی عورت بغیر کسی ضرورت کے اپنے شوہر سے طلاق کا مطالبہ کرتی ہےاس پر جنت کی خوشبو بھی حرام ہے(یعنی وہ جنت کی خوشبو بھی نہیں پائے گی۔"( صحیح : ارواء الغلیل 2035۔صحیح الجامع الصغیر 2706۔ابو داؤد 2226۔کتاب الطلاق باب فی الخلع ترمذی 1187۔کتاب الطلاق واللعان باب ماجاء فی المختلعات ابن ماجہ 20 55۔کتاب الطلاق باب کراھیہ الخلع للمراۃ احمد 27705۔دارمی 162/2ابن الجارود 748ابن حبان 4184۔بیہقی 316/7)

ہم بستری کے بارے میں گزارش ہے کہ اگر بیوی عادت سے زیادہ ہم بستری کا مطالبہ کرے تو اس کے لیے یہ جائز نہیں(اور عادت معاشرے میں عرف عام کے مطابق ہوگی۔ مثلاً ہفتہ میں ایک بار یا پھر دس دن میں ایک بار وغیرہ  اور یہ معاملہ قدرت اور طاقت کے مطابق مختلف ہوتا ہے) اور اگر خاوند میں کوئی عیب ہو جس کی وجہ سے وہ ہم بستری نہ کرسکے یا پھر اسے کوئی بیماری لاحق ہو جس کی وجہ سے وہ اس قابل نہ رہے تو بیوی اس سے طلاق کا مطالبہ کر سکتی ہے(واللہ اعلم) (شیخ محمد المنجد)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص442

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ