سگریٹ نوشی خبیث اور حرام ہے اس کے نقصانات بہت زیادہ ہیں اور اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب قرآن مجید میں فرمایا ہے۔
"وہ آپ سے پوچھتے ہیں کہ ان کے لیے کیا حلال کیا گیا ہے آپ ان سے کہہ دیجئے کہ تمھارے لیے اچھی اور پاکیزہ اشیاء حلال کی گئی ہے۔"
اور سورۃ اعراف میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا وصف بیان کرتے ہوئے فرمایا گیا ہے۔
"اور وہ ان کے لیے اچھی اور پاکیزہ اشیاء حلال کرتا ہے اور ان پر خبیث اشیاء حرام کرتا ہے۔"
اس میں کوئی شک نہیں کہ تمباکو سگریٹ خبیث اشیاء میں سے ہے اس لیے آپ کے خاوند پر واجب ہے کہ اسے ترک کردے اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتا ہوااس سے اجتناب کرے اس کی قسم کے بارے میں اس پر واجب ہے کہ قسم کا کفارہ اداکرے اور اللہ تعالیٰ کے سامنے دوبارہ سگریٹ نوشی کرنے سے توبہ کرے۔ قسم کا کفارہ یہ ہے دس مسکینوں کو کھانا کھلانایا انہیں کپڑے پہنانا یا ایک مومن غلام آزاد کرنا اور جس کے پاس اس کی طاقت نہ ہووہ تین روزے رکھ لے۔
اور ہم آپ کو یہ نصیحت کرتے ہیں کہ اگر آپ کا شوہر نمازی ہے اور اچھی سیرت کا مالک ہے اور سگریٹ نوشی بھی ترک کر دیتا ہے تو آپ اس سے طلاق کا مطالبہ نہ کریں لیکن اگر وہ معصیت اور گناہ پر مصر رہے تو پھر طلاق کے مطالبہ میں کوئی مانع نہیں۔(واللہ اعلم )(شیخ ابن باز)