سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(358) سگریٹ نوش شوہر سے طلاق کا مطالبہ

  • 15955
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 881

سوال

(358) سگریٹ نوش شوہر سے طلاق کا مطالبہ
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میرا خاوند سگریٹ نوشی کا عادی ہے اور وہ سانس ودمہ کی تکلیف سے دوچار ہے ہمارے درمیان سگریٹ نوشی کی وجہ سے کئی ایک مشکلات پیدا ہو چکی ہیں پانچ ماہ قبل میرے خاوند نے اللہ تعالیٰ کے لیے دورکعت نماز پڑھ کر یہ حلف اٹھایا کہ وہ اب کبھی بھی سگریٹ نوشی نہیں کرے گا ۔لیکن حلف کے ایک ہفتہ  بعد ہی وہ سگریٹ نوشی کرنے لگا اور مشکلات نے ہمیں پھر سے گھیرلیا تو میں نے اس سے طلاق کا مطالبہ کردیا لیکن اس نے مجھ سے وعدکیا ہے کہ وہ کبھی سگریٹ نوشی نہیں کرے گا مگر مجھے اس پر مکمل بھروسہ نہیں اس میں آپ کی صحیح رائے کیا ہے اور اس کی قسم کا کفارہ کیا ہے اور آپ مجھے کیا نصیحت کرتے ہیں؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سگریٹ نوشی خبیث اور حرام ہے اس کے نقصانات بہت زیادہ ہیں اور اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب قرآن مجید میں فرمایا ہے۔

﴿يَسـَٔلونَكَ ماذا أُحِلَّ لَهُم قُل أُحِلَّ لَكُمُ الطَّيِّبـٰتُ...﴿٤﴾... سورة المائدة

"وہ آپ سے پوچھتے ہیں کہ ان کے لیے کیا حلال کیا گیا ہے آپ ان سے کہہ دیجئے کہ تمھارے لیے اچھی اور پاکیزہ اشیاء حلال کی گئی ہے۔"

اور سورۃ اعراف میں نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم   کا وصف بیان کرتے ہوئے فرمایا گیا ہے۔

﴿وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبـٰتِ وَيُحَرِّ‌مُ عَلَيهِمُ الخَبـٰئِثَ...﴿١٥٧﴾... سورة الاعراف

"اور وہ ان کے لیے اچھی اور پاکیزہ اشیاء حلال کرتا ہے اور ان پر خبیث اشیاء حرام کرتا ہے۔"

اس میں کوئی شک نہیں کہ تمباکو سگریٹ خبیث اشیاء میں سے ہے اس لیے آپ کے خاوند پر واجب ہے کہ اسے ترک کردے اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتا ہوااس سے اجتناب کرے اس کی قسم کے بارے میں اس پر واجب ہے کہ قسم کا کفارہ اداکرے اور اللہ تعالیٰ کے سامنے دوبارہ سگریٹ نوشی کرنے سے توبہ کرے۔ قسم کا کفارہ یہ ہے دس مسکینوں کو کھانا کھلانایا انہیں کپڑے پہنانا یا ایک مومن غلام آزاد کرنا اور جس کے پاس اس کی طاقت نہ ہووہ تین روزے رکھ لے۔

اور ہم آپ کو یہ نصیحت کرتے ہیں کہ اگر آپ کا شوہر نمازی ہے اور اچھی سیرت کا مالک ہے اور سگریٹ نوشی بھی ترک کر دیتا ہے تو آپ اس سے طلاق کا مطالبہ نہ کریں لیکن اگر وہ معصیت اور گناہ پر مصر رہے تو پھر طلاق کے مطالبہ میں کوئی مانع نہیں۔(واللہ اعلم )(شیخ ابن باز)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص441

محدث فتویٰ

تبصرے