سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(339) طلاق دینے کا حق صرف مرد کو ہے

  • 15936
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 927

سوال

(339) طلاق دینے کا حق صرف مرد کو ہے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر شوہر کی موجودگی یا غیر موجودگی میں اس کے علاوہ کوئی اور اس کی بیوی کو طلاق دے تو اس کا کیا حکم ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس کی  طرف سے طلاق واقع نہیں ہوگی۔کیونکہ شریعت میں طلاق دینے کا حق صرف شوہر کو ہی دیا گیا ہے۔جیسا کہ فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم   ہے کہ:

"الطَّلاَقُ لِمَنْ أَخَذَ بِالسَّاقِ"
"طلاق صرف اس کا حق ہے جس نے پنڈلی کو تھام رکھا ہے(مراد ہے شوہر)۔"(حسن صحیح الجامع الصغیر(3958) ارواء الغلیل(2041) ابن ماجہ(2081) کتاب الطلاق باب طلاق العبد دارقطنی(4/37)بیہقی(7/360) طبرانی کبیر(17/179) (سعودی فتویٰ کمیٹی)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص425

محدث فتویٰ

تبصرے