اگر شوہر کی موجودگی یا غیر موجودگی میں اس کے علاوہ کوئی اور اس کی بیوی کو طلاق دے تو اس کا کیا حکم ہے؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس کی طرف سے طلاق واقع نہیں ہوگی۔کیونکہ شریعت میں طلاق دینے کا حق صرف شوہر کو ہی دیا گیا ہے۔جیسا کہ فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ:
"الطَّلاَقُ لِمَنْ أَخَذَ بِالسَّاقِ"
"طلاق صرف اس کا حق ہے جس نے پنڈلی کو تھام رکھا ہے(مراد ہے شوہر)۔"(حسن صحیح الجامع الصغیر(3958) ارواء الغلیل(2041) ابن ماجہ(2081) کتاب الطلاق باب طلاق العبد دارقطنی(4/37)بیہقی(7/360) طبرانی کبیر(17/179) (سعودی فتویٰ کمیٹی)