ایک شخص کے پاس دو بیویاں ہیں،ہمارے ہاں یہ عادت ہے کہ جب بیوی کے ہاں بچہ پیدا ہوتا ہے تو نفاس کے بعد خاوند اسے بطور تحفہ کچھ دیتا ہے تو کیا جب ان میں سے کسی ایک کے ہاں بچہ پیدا ہوتو دونوں کو تحفہ دینا لازم ہے یا کہ صرف بچہ جننے والی کوہی دیاجائے؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!اصل تو یہی ہے کہ جب ایک بچہ جنے تو دوسری کو تحفہ دینالازم نہیں کیونکہ جب اس کے ہاں بھی بچہ پیدا ہوگا تو اسے بھی تحفہ دیاجائے گا اور اس وقت دوسری کو نہیں ملے گا،لیکن اتناضرور ہے کہ تحفہ دینے میں برابری کرنا لازم ہے۔وہ اس طرح کہ جس نے بچہ جنا ہے اگر اسے ایک سو ریال دیئے ہیں تو دوسری کو بھی ولادت کے وقت ایک سوریال ہی دیئے جائیں۔لیکن جب مشکلات کا خدشہ ہو اور مرد دیکھے کہ دونوں کو تحفہ دینے سے ہی ان مشکلات سے نجات حاصل ہوسکتی ہے تو پھر وہ دونوں کو ہی تحفہ دے دے،یہ یقیناً بہتر بھی ہوگا اور اس میں تالیف قلب بھی ہے۔(واللہ اعلم)(شیخ ابن عثمین رحمۃ اللہ علیہ )