بیویوں کے نان ونفقہ اور رات بسر کرنےمیں عدل کرنا واجب ہے لیکن جن ان میں سے کوئی ایک اپنے حق سے دستبردار ہوتے ہوئے اسے ختم کردے تو پھر اور بات ہے اسی طرح دونوں کی اولاد میں بھی عدل وانصاف سے کام لینا ہوگا۔
آپ کی بیوی کے پہلے بچوں کا خرچہ آپ پر واجب نہیں،لیکن اگر ان پر خرچ کرنے والا اور کوئی نہیں تو ان کا خرچہ عام مسلمانوں برداشت کریں گے اور آپ بھی ان عمومی مسلمانوں میں شامل ہوتے ہیں۔
اگرایک گھر کاخرچہ افراد زیادہ ہونے کی وجہ سے دوسرے گھر سے مختلف ہوتواس میں کوئی حرج والی بات نہیں،لیکن خرچہ میں افراد کے ہی حساب سے زیادہ ہونی چاہیے ویسے نہیں۔(شیخ عبدالکریم)