السلام عليكم ورحمة الله وبركاته!
کیا اپنی بیوی کا دودھ پیناشرعاً جائز ہے؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!خاوند كے ليے بيوى سے كوئى بھى فائدہ اٹھانااور اس سے خوش طبعى كرنا جائز ہے، صرف دبر ميں دخول ( یعنی پاخانہ والى جگہ كا استعمال) اور حيض و نفاس كى حالت ميں بيوى سے جماع كرنا حرام ہے، اس كے علاوہ سب جائز ہے، خاوند جو چاہے كر سكتا ہے مثلاً بوس و كنار اور معانقہ اور چھونا اور اسے دیکھنا وغيرہ۔ حتىٰ كہ اگر وہ بيوى كے پستان سے دودھ پى لے تو يہ بھی مباح استمتاع ميں شامل ہوتا ہے، اور اس پر دودھ كے اثرانداز ہونے كا حکم نہیں لگایا جا سكتا كيونكہ بڑے شخص كى رضاعت حرمت ميں مؤثر نہيں ہے، بلكہ رضاعت تو دو برس كى عمر ميں مؤثر ہوتى ہے۔مزید تفصیل کے لئے فتوی نمبر(2594) پر کلک کریں۔ ھذا ما عندی والله اعلم بالصوابفتویٰ کمیٹیمحدث فتویٰ |