السلام عليكم ورحمة الله وبركاته!
کیا کوئی جنات کا عامل کسی بیمار سے جنات اتروانے کے لیے جنات کو سیدنا سلیمان علیہ السلام کے تخت یا آپ کی انگوٹھی کی قسم دے سکتا ہے، یا یہ شرک ہے؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!اللہ تعالی علاوہ کسی بھی غیر اللہ کی قسم کھانا حرام ہے، خواہ وہ فرشتے یا نبی یا ولی یا مخلوقات میں سےکوئی بھی مخلوق ہو۔سیدناابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نےسیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ کو ایک قافلہ میں دیکھا کہ وہ اپنے باپ کی قسم کھارہے تھے تو رسول اللہﷺ نے ان سب قافلہ والوں کو مخاطب کرکے فرمایا: الا ان الله عزوجل ينهاكم ان تحلفوا بابائكم فمن كان حالفا فليحلف بالله او ليصمت (صحيح مسلم:47)خبر دار! آگاہ رہو کہ اللہ عزوجل تمھیں اپنے آباء کی قسمیں کھانے سے منع فرمایا ہے پس جو شخص قسم کھانا چاہے تو وہ صرف اللہ تعالیٰ ٰ کی قسم کھائے یاخاموش ہوجائے۔'' سیدنا ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ہی مروی ایک دوسری روایت میں ہےکہ نبی کریمﷺ نے فرمایا: من كان حالفا فلا يحلف الا بالله (صحيح مسلم:1646)جو شخص قسم کھانا چاہے اسے چاہیے کہ وہ صرف اللہ تعالیٰ ٰ کی قسم کھائے۔'' مزید تفصیل کے لئے فتوی نمبر(8426) پر کلک کریں۔ ھذا ما عندی والله اعلم بالصوابفتویٰ کمیٹیمحدث فتویٰ |