سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(313) چار عورتوں سے زیادہ کو نکاح میں رکھنا

  • 15891
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 896

سوال

(313) چار عورتوں سے زیادہ کو نکاح میں رکھنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا مرد چار عورتوں سے زیادہ کو اپنے نکاح میں رکھ سکتا ہے یا نہیں اور اس کی کیادلیل ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مرد کے لیے چار عورتوں سے زیادہ کو بیک وقت اپنے نکاح میں رکھنا جائز نہیں۔اس کی دلیل ایک تو یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں جہاں تعدد زوجات کا ذکر فرمایا ہے وہاں صرف چار تک ہی شادیوں کا ذکر کیا ہے۔(النساء:3)

اور حدیث میں ہے کہ قیس  بن حارث رضی اللہ  تعالیٰ عنہ   مسلمان ہوئے تو ان کے نکاح میں آٹھ عورتیں تھیں۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم   نے انہیں حکم دیا کہ ان میں سے چار کو اختیار کرلو اور باقی کو چھوڑدو۔( حسن صحیح: صحیح ابن ماجہ(1588) ارواء الغلیل(1885)صحیح ابو داود(1939) کتاب الطلاق باب فی من اسلم وعندہ نساء اکثر من اربع او اختان) (سعودی فتویٰ کمیٹی)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص396

محدث فتویٰ

تبصرے