مرد کے لیے چار عورتوں سے زیادہ کو بیک وقت اپنے نکاح میں رکھنا جائز نہیں۔اس کی دلیل ایک تو یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں جہاں تعدد زوجات کا ذکر فرمایا ہے وہاں صرف چار تک ہی شادیوں کا ذکر کیا ہے۔(النساء:3)
اور حدیث میں ہے کہ قیس بن حارث رضی اللہ تعالیٰ عنہ مسلمان ہوئے تو ان کے نکاح میں آٹھ عورتیں تھیں۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ ان میں سے چار کو اختیار کرلو اور باقی کو چھوڑدو۔( حسن صحیح: صحیح ابن ماجہ(1588) ارواء الغلیل(1885)صحیح ابو داود(1939) کتاب الطلاق باب فی من اسلم وعندہ نساء اکثر من اربع او اختان) (سعودی فتویٰ کمیٹی)