سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(296) کیا بیوی خاوند کو اکیلے غیر مسلم ملک میں پڑھائی کے لیے جانے دے؟

  • 15862
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 733

سوال

(296) کیا بیوی خاوند کو اکیلے غیر مسلم ملک میں پڑھائی کے لیے جانے دے؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
خاوند تعلیم کے لیے کفار کے ملک میں جا نا چاہتا ہے اور بیوی کو یہ اختیار دیا ہے کہ وہ اس کے ساتھ جائے یا مسلم ملک میں ہی رہے وہ وہاں صرف دنیادی نفع کی خاطر ہی جا نا چاہتا ہے تاکہ اس کا مقام زیادہ ہواور زیادہ تنخواہ حاصل کر سکے تو کیا وہ اس کے ساتھ جائے یا نہ جائے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
میرے خیال میں بیوی بھی اس کے ساتھ ہی جائے اس لیے کہ ایسا کرنا اس کے لیے فتنہ و فساد سے بچنے کا ذریعہ ہو گا اور عورت پر بھی کوئی ضرر نہیں جبکہ وہ مکمل پردہ اور اپنی حشمت کو برقرارکھے اور جو کچھ اس پر واجب ہے اس کی ادائیگی کرتی رہےلیکن خاوند کے اکیلے جانے میں خدشہ ہے کہ کہیں وہ فتنہ میں نہ پڑجائے اور اسی طرح بیوی بھی خاوند کے بغیر رہے گی تو تنگی محسوس کرے گی۔(واللہ اعلم)(شیخ ابن عثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص374

محدث فتویٰ

تبصرے