سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(295) گھر کی خاص باتیں لوگوں کو بتانا

  • 15860
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-19
  • مشاہدات : 973

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بعض عورتوں کی یہ عادت ہوتی ہے کہ وہ اپنے گھر اور ازدواجی زندگی سے متعلقہ خاص باتیں بھی اپنے رشتہ داروں اور سہیلیوں کو بتاتی ہیں حالانکہ ان میں کتنی ہی ایسی باتیں ہوتی ہیں کہ جنہیں ظاہر کرنا شوہر کو ناپسند ہوتا ہے تو ایسی عورتوں کے متعلق کیاحکم ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بلاشبہ کچھ عورتوں کی یہ عادت کہ اپنے گھراور ازدواجی زندگی کی باتیں اپنے اقارب اور سہیلیوں کو بتا نا ایک حرام کام ہے اور کسی بھی عورت کے لیے حلال نہیں کہ وہ اپنے گھر کا راز یا شوہر کے ساتھ معاملات   میں سے کچھ بھی کسی انسان کے سامنے ظاہر کرے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ:

﴿ فَالصّـٰلِحـٰتُ قـٰنِتـٰتٌ حـٰفِظـٰتٌ لِلغَيبِ بِما حَفِظَ اللَّهُ...﴿٣٤﴾... سورة النساء

"فرمانبردار عورتیں خاوند کی عدم موجود گی میں بہ حفاظت الٰہی نگہداشت رکھنے والیاں ہیں۔"

اور نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم   نے یہ خبردی ہے کہ

«"إِنَّ شَرَّ النَّاسِ عِنْدَ اللَّهِ مَنْزِلَةً يَوْمَ الْقِيَامَةِ الرَّجُلَ يُفْضِي إِلَى امْرَأَتِهِ وَتُفْضِي إِلَيْهِ ثُمَّ يَنْشُرُ سِرَّهَا"»
"بے شک قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے نزدیک مقام و مرتبے کے لحاظ سے سب سے بدترین شخص وہ ہو گا جو بیوی سے جماع کرتا ہے اور وہ اس سے ہم بستری کرتی ہے پھر وہ شخص اس عورت (یعنی اپنی بیوی) کا راز (لوگوں میں ازراہ تفنن یا عمداً) پھیلاتا ہے۔"( مسلم 1437۔کتاب النکاح باب تحریم افشاء سرالمراۃ ابو داؤد 4870۔کتاب الادب باب فی نقل الحدیث احمد 69/3) (شیخ ابن عثیمین  رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص373

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ