عورت پر اپنے سسر یا ساس یا پھر خاوند کے کسی اور رشتہ دار کی خدمت کرنا واجب نہیں بلکہ اگر گھر میں ساس اور سسر ہوں تو ان کی خدمت کرنا اچھی عادت ہے اور خدمت نہ کرنا خلاف مردئت شمار ہو گا لیکن بہو پر اسے لازم نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی خاوند کے لیے جائز ہے کہ وہ بیوی پر ان کی خدمت کرنا لازم قراردے۔
میں کہتا ہوں کہ عورت کو صبارہ ہونا چاہیے اور اسے ساس اور سسر کی خدمت کرنا چاہیے اور اسے یہ علم ہونا چاہیے کہ ان کی خدمت میں اس کا کوئی نقصان نہیں بلکہ اس سے اس کی عزت اور شرف میں ہی اضافہ ہو گا اور اس سے خاوند کے دل میں بھی اس کی محبت بڑھ جائے گی۔اللہ تعالیٰ ہی تو فیق بخشنے والا ہے۔"شیخ ابن عثیمین)