مسلمانوں میں آج تک یہ معروف چلا آرہا ہے کہ بیوی خاوند کی خدمت کرتی ہے اور وہ خدمت عادتاً معلوم ہے یعنی کھاناپکانا کپڑےوغیرہ دھونا برتن صاف کرنا گھرکی صفائی کرنا اور اس طرح کے جو بھی مناسب کام ہیں وہ کرنا اور یہ کام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور سے آج تک معروف ہے اور ہوتا چلاآرہا ہے جس کا کوئی شخص بھی انکار نہیں کر سکتا ۔
لیکن بیوی کو مشقت یا تکلیف میں نہیں ڈالنا چاہیے بلکہ یہ سب کچھ وہ حسب استطاعت عادت کے مطابق کرے گی۔ اس سے زیادہ اس پر بوجھ ڈالنا مناسب نہیں اللہ تعالیٰ ہی توفیق بخشنے والا ہے۔(شیخ ابن جبرین )