السلام عليكم ورحمةالله وبركاته!
میں نے اپنی بیوی کو 2 جنوری 2016 ء کو ایک طلاق کا نوٹس بھیجا، پھر 7 جنوری 2016 ء کو دو طلاقوں کا اکٹھا نوٹس بھیجا، اب ہم صلح کرنا چاہتے ہیں اور وہ ابھی عدت میں ہے،کیا ہم صلح کر سکتے ہی ؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!آپ کی طرف سے بھیجی گئی پہلی طلاق ایک طلاق شما ر ہو گی، اور پھر دو اکٹھی بھیجی گئی بھی ایک ہی شمار ہو گی۔گویا اب دو طلاقیں واقع ہو چکی ہیں، اور دو طلاقوں کے بعد عدت کے اندر اندر رجوع اور عدت کے بعد نکاح جدید ہو سکتا ہے، لیکن اب آپ کے پاس مزید طلاق کی کوئی گنجائش باقی نہیں ہے۔اگر آپ نے کسی موقع پر تیسری طلاق بھی دے دی تو پھر رجوع کا حق بھی ختم ہو جائے گا۔ ھذا ما عندی والله اعلم بالصوابفتویٰ کمیٹیمحدث فتویٰ |