سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

غسل جنابت کے مسائل

  • 15793
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 980

سوال

السلام عليكم ورحمةالله وبركاته!

1۔کیا کپڑے کے اوپر سے عضو تناسل اندر کرنے سے غسل واجب ہو جاتا ہے؟

2۔ اگر عضو تناسل سے تھوڑی مقدار میں منی خارج ہو اور مکمل فارغ نہ ہو یعنی پھر بھی شہوت ہو کیا اس سے غسل واجب ہو تا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

1۔جب مرد اپنی بیوی سے ہم بستری کرے اور اپنے آلہ تناسل کو اس کی اندام نہانی میں داخل کر دے خواہ حشفہ ہی کو داخل کر ے یا زیادہ حصے کو تو اس سے غسل واجب ہو جاتا ہے۔ دخول کپڑے کے ساتھ ہو یا بغیر کپڑے کے، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔حدیث نبوی ﷺ ہے:

«إِذَا جَلَسَ بَيْنَ شُعَبِهَا الْأَرْبَعِ ثُمَّ جَهَدَهَا فَقَدْ وَجَبَ الْغَسْلُ وَاِنْ لَمْ يُنْزِلْ»(بخاری:291)

’’جب وہ اس کی چاروں شاخوں کے درمیان بیٹھے اور اس کے ساتھ جماع کے لیے کوشش کرے تو غسل واجب ہو جاتا ہے، خواہ انزال نہ بھی ہو۔‘‘

2۔ شہوت کے ساتھ منی کے اخراج سے بھی غسل واجب ہو جاتا ہے، خواہ وہ تھوڑی نکلی ہو یا زیادہ۔کیونکہ نبی کریم ﷺ کی حدیث مبارکہ ہے:

« الْمَاءُ مِنَ الْمَاءِ»(مسلم:۳۴۳)

’’پانی کا استعمال پانی نکلنے سے ہے۔‘‘

مزید تفصیل کے لئے  فتوی نمبر(1028) پر کلک کریں۔

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتویٰ کمیٹی

محدث فتویٰ


ماخذ:مستند کتب فتاویٰ