سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

قبر پر کھڑے ہو کر دعا میں سورہ فاتحہ پڑھنا

  • 15791
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-05
  • مشاہدات : 1269

سوال

السلام عليكم ورحمةالله وبركاته!

کیا قبر پر کھڑے ہو کر دعا کرتے وقت سورہ فاتحہ پڑھنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قبرستان کی زیارت کرتے وقت یا میت کو دفن کرنے کے بعد اس کی قبر پر دعا کرتے وقت اگر دعا میں سورہ فاتحہ پڑھ لی جائے تو بظاہر اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے، کیونکہ دعا کے آداب میں یہ بات شامل ہے کہ پہلے اللہ کی تعریف کی جائے اور سورۃ الفاتحہ اللہ کی تعریف پر مشتمل ہے۔نبی کریم ﷺ سے قبر پر کھڑے ہو کر دعا کرنا صحیح حدیث سے ثابت ہے۔سیدنا عثمان بن عفان فرماتے ہیں:

كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذَا فَرَغَ مِنْ دَفْنِ الْمَيِّتِ وَقَفَ عَلَيْهِ، فَقَالَ: «اسْتَغْفِرُوا لِأَخِيكُمْ، وَسَلُوا لَهُ بِالتَّثْبِيتِ، فَإِنَّهُ الْآنَ يُسْأَلُ»

’’ نبی ﷺ دفن میت سے فارغ ہو کر قبر پر کھڑے ہوتے اور فرماتے اپنے بھائی کے لیے دعاء بخشش کرو،اور اس کے لیے بارگاہ ایزدی میں ثابت قدمی کی درخواست کرو۔ وہ اس وقت سوال کیا جاتا ہے۔‘‘

مزید تفصیل کے لئے  فتوی نمبر(1844) پر کلک کریں۔

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتویٰ کمیٹی

محدث فتویٰ


ماخذ:مستند کتب فتاویٰ