السلام عليكم ورحمةالله وبركاته!
کیا مسلمان عورت کسی عیسائی مرد سے نکاح کر سکتی ہے؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!کسی بھی مسلمان عورت کے لیے یہ جائز نہیں ہے کہ وہ کسی کافر کے ساتھ شادی کرے، چاہے وہ کافر یہودی ہو یا عیسائی یا پھر بت پرست ،کیونکہ عورت پر سیادت مرد کو حاصل ہے اور مسلمان عورت پر کسی کافر کوسیادت حاصل ہونی جائز نہیں ہے ، کیونکہ دین اسلام ہی دین حق ہے اوراس کےعلاوہ باقی سب ادیان باطل ہیں ۔ ارشاد باری تعالی ہے : ﴿وَلا تُنكِحُوا المُشرِكينَ حَتّىٰ يُؤمِنوا وَلَعَبدٌ مُؤمِنٌ خَيرٌ مِن مُشرِكٍ وَلَو أَعجَبَكُم أُولـٰئِكَ يَدعونَ إِلَى النّارِ وَاللَّهُ يَدعوا إِلَى الجَنَّةِ وَالمَغفِرَةِ بِإِذنِهِ...﴿٢٢١﴾... سورة البقرة
اورتم مشرک مردوں سے اس وقت تک نکاح نہ کرو جب تک کہ وہ ایمان نہیں لے آتے، مومن غلام مشرک سے بہتر ہے اگرچہ وہ تمہیں خوش کن ہی لگ رہا ہو،یہ لوگ آگ کی طرف بلاتے ہیں اور اللہ اپنے حکم سےجنت اور مغفرت کی طرف بلاتا ہے ۔ مزید تفصیل کے لئے فتوی نمبر(14116) پر کلک کریں۔ ھذا ما عندی والله اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |